ملک کا مستقبل محفوظ کرنے کیلئے لوگ انتخابات میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کیلئے بڑی تعداد میں باہر آئیں/وزیر اعظم

کانگریس ایک ایسی بیل ہے جس کی نہ جڑیں ہیں اور نہ ہی زمین، جو اس کا ساتھ دیتا ہے اسے خشک کر دیتا ہے کی بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس کی تاریخ ’’دہشت گردی اور دہشت گردوں کو خوش کرنے‘‘کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوںنے سرحد کے اُس پار ملی ٹنٹ کیمپوں پر ہونے والے حملہ پر سوال اٹھایا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی سرکار نے عہدہ سنبھالتے ہی لوگوں کی فلا ح و بہود اور ملک کی ترقی کیلئے کام شروع کیا جس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہیں ۔ کرناٹک کے علاقہ میں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر ملی ٹنٹ کو پناہ دینے اور ن کی حمایت کرنے کا الزام عائد کیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ’’جب ہم نے مرکز میں اقتدار سنبھالا تو ہم نے پاکستان کے اند ر گھس کر ملی ٹنٹ کیمپوں پر سرجیکل اسٹرائیک کئے اور فضائی حملے کئے تاہم کانگریس نے ملک کی دفاعی افواج کی صلاحیت پر سوال اٹھائے‘‘۔کانگریس اور جے ڈی (ایس) پر ’’دہشت گردی کی حوصلہ افزائی‘‘کا الزام لگاتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ وہ کرناٹک میں کبھی بھی سرمایہ کاری نہیں بڑھا سکتے اور نہ ہی ریاست میں نوجوانوں کیلئے نئے مواقع پیدا کر سکتے ہیں۔وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ’’کرناٹک کے لوگوں کو کانگریس کی تاریخ اور سوچ کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔ کانگریس کی تاریخ دہشت اور دہشت گردوں کو خوش کرنے کی ہے۔ جب دہلی میں بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر ہوا، دہشت گردوں کی موت کی خبر سن کر کانگریس کے سب سے بڑے لیڈر کی آنکھوں میں آنسو آگئے،‘‘ انہوں نے مزید کہا ’’ یہ بی جے پی ہی ہے جس نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، اور خوشامد کے کھیل کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک خوشحال کرناٹک کے لیے، ریاست کا محفوظ ہونا ضروری ہے‘‘۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس صاف جانتی ہے کہ کرناٹک کے عوام اسے اقتدار میں نہیں آنے دیں گے، اس لیے وہ بڑے جھوٹے وعدے کر رہی ہے۔ کانگریس کی ضمانتوں کیلئے جو رقم درکار ہوگی وہ اتنی ہے کہ کرناٹک کا خزانہ خالی ہو جائے گا، اور پھر بھی وہ پورا نہیں ہو سکتا۔ تو وہ صرف لوگوں کو بتانے کیلئے ہیں۔ اگر اس پر عمل درآمد کرنا ہے تو باقی تمام کام روکنا ہوں گے۔ کانگریس بی جے پی کی تمام فلاحی اسکیموں کو اس کے لیے ریورس گیئر میں بھی ڈال سکتی ‘‘ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں