جموںوکشمیر کی خصوصی پوزیشن روند ڈالنے میں بھاجپا کی مدد و اعانت کرنے والے خودغرضوں کو مسترد کرنا ضروری ہے کی بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ نے کہا کہ سال2015میں ہماری پیشکش ٹھکرانے والے کس منہ سے ہم سے سیٹ مانگتے ہیں؟۔ اننت ناگ راجوری نشست کیلئے نیشنل کانفرنس اُمیدوار میاں الطاف احمد کیلئے انتخابی مہم کے دوران حلقہ انتخاب بجبہاڑہ اور حلقہ انتخاب اننت ناگ ویسٹ میں الگ الگ چنائوی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبد اللہ نے کہا کہ محبوبہ مفتی ہر تقریر میں کہتی ہے کہ نیشنل کانفرنس والے خود غرض ہیں، لیکن اپنے گریبان میں جھانکنے کی ذہمت گوارا نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا بلاک کا قیام صرف اس مقصد کیلئے وجود میں آیا کہ فرقہ پرست طاقتوں خصوصاً بی جے پی کا مقابلہ کیا جائے، اُس وقت سیٹیں نہیں دیکھیں گئیں اور اپنا فائدہ نہیں دیکھا گیا، ہم بھی جموںوکشمیر کا فائدہ دیکھنا چاہتے تھے، لیکن بدقسمتی سے آج اننت ناگ راجوری نشست پر نیشنل کانفرنس کے سامنے انڈیا بلاک کا دوسرا ممبر مقابلے میں آگیا ہے۔ ہمارے اوپر الزام لگایا جاتا ہے کہ نیشنل کانفرنس والے خود غرض ہیں، ہر تقریر میں محبوبہ مفتی کہتی ہیں کہ نیشنل کانفرنس والے خودغرض، کیونکہ ہم نے یہی کہا کہ جو تین سیٹیں نیشنل کانفرنس پہلے ہی جیت چکی ہے یہاں پر اُمیدوار ہمارے ہونے چاہئیں، اب اگر ہم خودغرض ہیںتو کیا کانگریس والے بھی خود غرض ہیں وہ بھی تو اس نشست پر ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، کیا تاریگامی صاحب بھی خود غرض ہیں جنہوں نے میاں الطا ف احمد صاحب کو حمایت دینے کا اعلان کیا ہے؟خود غرض وہ لوگ ہیں جو انڈیا الائنس کیساتھ محض اس لئے جڑے تھے کہ انہیں کسی نہ کسی طرح سیٹ حاصل ہوسکے۔ان کا کہنا تھا کہ کرگل کے ہل کونسل انتخابات میں نیشنل کانفرنس سب سے بڑی جماعت اُبھر کر سامنے آئی اور اس وقت چیئرمین بھی نیشنل کانفرنس کا ہے اور اگرہم خود غرض ہوتے تو ہم نے وہاں اپنا اُمیدوار کھڑا کیا ہوتا۔ہم اس سیٹ سے محض اس لئے دستبردار ہوئے تاکہ جن لوگوں نے فرقہ پرستی کا زہر پھیلا یا ہے اُن کیخلاف مقابلہ کیا جاسکے۔ جنہوں نے جموں وکشمیر کو تہس نہس کیا، جنہوں نے اس تاریخی ریاست کا بٹوارا کیا، جنہوں نے ہماری پہنچان، شناخت اور انفرادیت کو زک پہنچائی اُن کا ہرایا جائے۔اس مقصد کی خاطر ہم نہ صرف کرگل، بلکہ جموں اور ادھمپور کی سیٹوں سے بھی دستبردار ہوگئے۔