کانگریس نے این سی کی قیادت والی حکومت میں ڈپٹی سی ایم کی پوسٹ کا مطالبہ کیا، انکار کی صورت میں باہر سے حمایت کی دھمکی دی

کانگریس نے این سی کی قیادت والی حکومت میں ڈپٹی سی ایم کی پوسٹ کا مطالبہ کیا، انکار کی صورت میں باہر سے حمایت کی دھمکی دی

جموں وکشمیر میں حکومت سازی کے مذاکرات سے پہلے ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ کانگریس پارٹی نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ نیشنل کانفرنس کی قیادت والی مخلوط حکومت میں ڈپٹی چیف منسٹر کا عہدہ حاصل کیے بغیر راضی نہیں ہوگی۔ جنوبی کشمیر کے سینئر کانگریس رہنماؤں نے زور دیا کہ انتخابات میں این سی کو وسیع حمایت دلانے میں کانگریس کا اثر و رسوخ اور شہرت شامل تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی ووٹرز نے کانگریس کو این سی اور بی جے پی کے اتحاد کے خلاف ایک اہم ضامن کے طور پر دیکھا، جس کی وجہ سے انہوں نے این سی کو ووٹ دیے۔

کانگریس رہنما نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ووٹرز، جو این سی کے سابقہ اتحادوں سے محتاط تھے، نے اس اعتماد میں ووٹ دیا کہ کانگریس کی حمایت سے این سی سیکولر موقف پر قائم رہے گی۔ “عوام کو یقین تھا کہ کانگریس کی حمایت این سی کے حق میں ایک حلف نامہ ہے، جو عوام کو یہ یقین دہانی کراتی ہے کہ پارٹی کسی بھی بی جے پی اتحاد سے دور رہے گی،” رہنما نے کہا۔

کانگریس نے اب واضح کر دیا ہے کہ اگر ان کا ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدے کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو وہ اتحاد میں اپنی حیثیت پر نظرثانی کریں گے۔ “اگر کانگریس کو حکومت کے ڈھانچے میں نظر انداز کیا گیا تو ہم صرف باہر سے حمایت دینے کو تیار ہیں،” رہنما نے پارٹی کے اندر بڑھتی ہوئی مایوسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔

یہ پیش رفت کانگریس اور این سی دونوں کے لیے اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ اگر دونوں فریقین کے درمیان طاقت کی منصفانہ تقسیم پر اتفاق نہ ہو سکا تو جموں و کشمیر کے نو تشکیل شدہ سیاسی منظرنامے میں توازن کی تبدیلی آ سکتی ہے۔ کانگریس مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن وہ اس بات پر قائم ہے کہ الیکشن میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے بعد وہ اب حکومت میں کلیدی عہدوں پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
CNI INPUTS

اپنا تبصرہ لکھیں