محاسن اسلام سیمینار: ڈاکٹر عبداللطیف الکندی کے بصیرت افروز خطابات
جامعہ الامام الالبانی میں دینی و علمی فضا کا احیاء ، علماء کرام کا شاندار اجتماع
اسلام کے پیغام حکمت و طہارت پر جامع گفتگو، عمائدین کا پرتپاک استقبال
شہربین ٹائمز : 22نومبر (شیخ امتیاز ) جامعہ الامام الالبانی مغربی بنگال میں “محاسن اسلام سیمینار” اور “اجلاس عام” کا انعقاد نہایت شاندار انداز میں ہوا جس میں ملک بھر کے جید علماء و مشائخ کے ساتھ ساتھ جمعیت اہلحدیث جموں و کشمیر کے صدر ڈاکٹر عبداللطیف الکندی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ ان کی آمد پر جامعہ کے اساتذہ، طلباء اور مقامی عمائدین نے والہانہ استقبال کیا اور ان کی موجودگی کو ایک اعزاز قرار دیا۔اس تقریب میں جمعیت اہلحدیث ہند کے مرکزی امیر محترم مولانا اصغر علی امام مہدی کے علاوہ کئی مشہور اسکالرز اور علما ء نے مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی۔ سیمینار میں اسلام کے محاسن کو جدید دور کے مسائل کے تناظر میں پیش کیا گیا تاکہ عوام الناس کو اسلامی تعلیمات کی عملی افادیت سے روشناس کرایا جا سکے۔ڈاکٹر عبداللطیف الکندی نے سیمینار کے پہلے دن “حکمت محاسن اسلام کا جزو لاینفک “ موضوع پر ایک نہایت بصیرت افروز خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے منفرد انداز بیان میں اسلام کی ان خوبصورت تعلیمات پر روشنی ڈالی جو انسانیت کی فلاح، عدل و انصاف اور سماجی مساوات پر زور دیتی ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کس طرح اسلام کے اصول اور قوانین انسانی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے حکمت اور دانشمندی پر مبنی ہیں۔ ڈاکٹر صاحب نے اپنے خطاب میں بتایا کہ اسلام کسی مخصوص گروہ یا طبقے کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے رحمت ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلامی تعلیمات نہ صرف انفرادی زندگی کو سنوارتی ہیں بلکہ معاشرتی زندگی میں بھی توازن اور ہم آہنگی پیدا کرتی ہیں۔شام کے اجلاس میں ڈاکٹر عبداللطیف الکندی نے “اسلام کا نظام طہارت” پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس موضوع کو نہایت جامع انداز میں پیش کرتے ہوئے وضاحت کی کہ اسلام میں طہارت کو کیوں اتنی اہمیت دی گئی ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ طہارت صرف جسمانی صفائی تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک روحانی کیفیت بھی ہے جو انسان کو اللہ کے قریب کرتی ہے۔ انہوں نے وضو، غسل اور صفائی کے دیگر اسلامی احکامات کے عملی اور طبی فوائد بیان کیے اور بتایا کہ یہ تعلیمات نہ صرف مذہبی بلکہ سائنسی لحاظ سے بھی انتہائی اہم ہیں۔ ان کے خطاب نے سامعین کو اسلام کے اس اہم پہلو کے بارے میں ایک نئی بصیرت فراہم کی۔سیمینار کے دوران دیگر علماء کرام نے بھی اپنے مقالات پیش کیے اور مختلف موضوعات جیسے اسلامی اخلاقیات، تعلیم کی اہمیت، اور سماجی انصاف پر گفتگو کی۔ جامعہ الامام الالبانی کے ڈائریکٹر شیخ مطیع اللہ شیث مدنی ، اساتذہ اور طلباء اور اہلیان بنگال نے اس سیمینار کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ڈاکٹر عبداللطیف الکندی کی شاندار تقاریر اور جامع انداز بیان نے حاضرین کے دل جیت لیے۔ ان کی باتوں میں موجود سادگی اور گہرائی نے سامعین کو نہ صرف متاثر کیا بلکہ ان کے دلوں میں اسلامی تعلیمات کے لیے ایک نئی رغبت پیدا کی۔ سیمینار کے اختتام پر علماء کرام نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی تقاریب امت مسلمہ کی علمی و روحانی ترقی کے لیے نہایت اہم ہیں۔یہ تقریب مغربی بنگال کی علمی و دینی فضاء میں ایک نئی روح پھونکنے کا باعث بنی اور تمام شرکاء نے اس کے انعقاد پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا